قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں خاتون آفیسر کی توہین پر ڈاکٹر شاہدہ رحمانی کی مذمت

اسلام آباد: سیکرٹری ویمنز پارلیمانی کاکس، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کے الیکٹرک کی خاتون آفیسر کے لباس پر کی جانے والی نازیبا اور توہین آمیز گفتگو کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے اپنے بیان میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مطالبہ کیا ہے کہ اقبال آفریدی کی رکنیت کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور اُن کے خلاف ورک پلیس ہراسمنٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کہا کہ "آج پاکستان کی معزز پارلیمان میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی ناقابلِ برداشت ہے۔ اسلام اور پاکستان کا آئین خواتین کو مکمل آزادی اور مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔ اقبال آفریدی کا یہ گھٹیا عمل ایک دقیانوسی اور مجرمانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو پاکستان میں صنفی مساوات کے حصول کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "اس نوعیت کی حرکت کو سختی سے رد کیا جانا چاہیے۔ خواتین کو ان کے کام، تعلیم، اور قابلیت کی بنیاد پر پرکھا جانا چاہئے، نہ کہ ان کی ظاہری شکل یا لباس کی بنیاد پر۔ اس طرح کے اعتراضات ہمارے معاشرتی اقدار اور آئینی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، اور ان کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔”ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔ "ہم کسی بھی ایسے عمل یا بیان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں جو خواتین کی عزت، وقار، اور پیشہ ورانہ مہارت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے۔ اقبال آفریدی کی سوچ اور ان کے خیالات ان کے پارٹی لیڈر کی پلے بوائے ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابلِ قبول ہے۔”ویمنز پارلیمانی کاکس اس خاتون کے ساتھ ہر ممکن قانونی اور اخلاقی مدد کے لیے کھڑی ہے۔ "ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے آئین کے تحت خواتین کو حاصل حقوق کی حفاظت ہر قیمت پر دی جائے گی، اور اس طرح کی توہین آمیز حرکتوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی،” ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے بیان کا اختتام کرتے ہوئے کہا۔یہ بیان پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے