حریت رہنما یاسین ملک کی غیر قانونی قید انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے کشمیر رانا محمد قاسم نون

اسلام آباد (26 اگست 2024): چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے کشمیر رانا محمد قاسم نون نے کہا ہے کہ حریت رہنماؤں کی قربانیاں مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو علاقائی اور عالمی سطح پر اجاگر کرنا خصوصی کمیٹی کی اولین ترجیح ہے۔ اس دوران انہوں نے اعلان کیا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو خصوصی کمیٹی برائے کشمیر میں بطور مہمان مدعو کیا جائے گا.ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک سے ملاقات کے دوران کیا ۔رانا محمد قاسم نون نے یاسین ملک کی غیر قانونی قید کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو اپنے مقدمے کی پیروی کے لیے وکیل کی خدمات سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی افواج کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف غیر انسانی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے اب تک 50 لاکھ سے زائد غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کیا جا چکا ہے، جس کا مقصد کشمیری عوام کو حق رائے دہی سے محروم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی بیٹی کو اپنے والد سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور انہیں اپنا وکیل رکھنے یا دوران سماعت بولنے کی اجازت نہیں ہے۔خصوصی کمیٹی کی رکن وجیہہ قمر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں آگاہی دینا ضروری ہے اور انہوں نے مشعال ملک کو کشمیر کی تحریک کا چہرہ قرار دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کمیٹی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔رکن قومی اسمبلی اور کمیٹی کی رکن شرمیلا فاروقی نے یاسین ملک کے مقدمے کو ایک مذاق قرار دیتے ہوئے خاندان سے رابطے کی منسوخی کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے